قومی

تعلیم کا شعبہ تحریک انصاف کی اولین ترجیح،خواندگی کےبغیر غربت کا خاتمہ ممکن ہے نہ معیشت کا استحکام:مخدوم ہاشم جواں بخت

لاہور (94نیوز)صوبائی وزیر خزانہ پنجاب  مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ تحریک انصاف کی اولین ترجیح ہے، خواندگی کی شرح میں اضافے کے بغیر غربت کا خاتمہ ممکن ہے نہ معیشت کا استحکام، تمام محکموں رواں جاری ترقیاتی پروگرامز کے جائزہ کے ساتھ مڈ ٹرم بجٹ فریم ورک بھی تیار کریں تاکہ آئندہ بجٹ کی تیاری سے قبل ترقیاتی منصوبہ جات کے لیے مالی منصوبہ بندی کی جا سکے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ پنجاب  مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میں محکمہ سکول ایجوکیشن کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر برائے سکول ایجوکیشن مراد راس، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ حبیب الرحمان گیلانی ، سیکرٹری فنانس شیخ حامد ، سیکرٹری سکول ایجوکیشن ظفر اقبال اور مذکورہ محکموں کے متعلقہ افسران نے شرکت کی،اجلاس کا مقصد سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینا اور آئندہ ترقیاتی پروگرامز کی مالی منصوبہ بندی کے لیے فریم ورک تجویز کرنا تھا۔وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا کہ رواں مالی سال میں گزشتہ حکومت کے جاری منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ آئندہ ترقیاتی پروگرامز کی تیاری اور معاشی منصوبہ بندی بنیادی اہمیت کی حامل ہے اس لیے تمام محکموں کو یہ ہدایت کی جا رہی ہے کہ وہ رواں جاری ترقیاتی پروگرامز کے جائزہ کے ساتھ مڈ ٹرم بجٹ فریم ورک بھی تیار کریں تاکہ آئندہ بجٹ کی تیاری سے قبل ترقیاتی منصوبہ جات کے لیے مالی منصوبہ بندی کی جا سکے،اس مقصد کے لیے محکموں محکمہ خزانہ ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز سے رہنمائی اور تکنیکی معاونت بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن مارچ میں انصاف سکولز پروگرام کا آغاز کر رہا ہے جس کے تحت پہلے سے موجود سکولوں میں سہ پہر کی کاسز کا آغاز کیا جا ئے گا تا کہ موجود وسائل میں زیادہ سے زیادہ بچوں کو سکولوں تک لایا جا سکے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سب سے پہلی ترجیح سرکاری سکولوں کی خستہ حال عمارات ہیں جو والدین کو خوف میں مبتلا رکھتی ہیں ۔صوبائی وزیر نے آئندہ مالی سال کے لیے پسماندہ علاقوں میں عدم موجود سہولیات، سکولوں کی نئی بلڈنگز اور پرائمری سکولوں میں اضافی کمروں کی تجاویز پیش کیں۔ سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ اب تک سال 2018-19میں ترقیاتی مقاصد کے لیے جاری کردہ مجموعی بجٹ کا 48فیصد حصہ خرچ کر چکا ہے تاہم ADPمیں متعین کردہ اہداف کی تکمیل کے لیے مزید فنڈز درکار ہیں۔ جاری پروگرامز کی بروقت تکمیل کے لیے فنڈز کی فراہمی سے مشروط ہے۔ ظفر اقبال نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ آئندہ ترقیاتی پروگرامز میں اخراجات کے تخمینہ کے لیے کام کا آغاز کر چکے ہیں۔ آئندہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے لیے پورے صوبے میں ان اضلاع کی نشاندہی کی جا رہی ہے جو تدریسی سہولیات کے حوالے سے سب سے زیادہ محروم رکھے گئے ہیں ۔ مخدوم ہاشم جواں بخت نے محکمہ خزانہ اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ سکول ایجوکیشن کی فنڈز کے حوالے سے فوری ضروریات کو پورا کرے تاکہ جاری پروگرامز کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button