قومی

فردوس عاشق اعوان نے معیشت بہتر ہونے کی نئی تاریخ بتا دی،

اسلام آباد(94نیوز) وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ صرف تین ماہ چیلنجز رہیں گے، 6 ماہ میں معیشت بہتر ہونا شروع ہو جائے گی، وزیراعظم کا چین کا دورہ گیم چینجر ہے، عمران خان سفارتی کلچر کو بدلنا چاہتے ہیں، لیڈر قائد اعظم، بھٹو اورعمران خان ہیں ،پانچ فیصد مراعات یافتہ طبقے نے 95 فیصد لوگوں  کو یرغمال بنا رکھا تھا، ایلیٹ کلاس پاکستان کی سیاست پر حکمرانی کررہا تھا،عوام نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کر کے انہیں دنیا کی چند نامور شخصیات کی فہرست میں شامل کر دیا ہے،ایسا بہت کم ہوا ہے کہ کسی نے 22 سال جدوجہد کی ہو اور پھر کسی ملک کے اقتدار کے ایوانوں تک آیا ہو ،عوام کی حکومت سے بہت  سی توقعات ہیں،ہم سب سیاسی لوگ ہیں عوام کی نبض پر ہمارا ہاتھ ہے،عوام مشکلات میں ہوں تو کوئی بھی سیاستدان سکون میں نہیں ہو سکتا،خصوصا جو حکومت میں ہوتے ہیں ان کا زیادہ اہم کردار ہوتا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت جمہوریت میں جمہور کے حقوق کے لیے کوشاں ہے ، صدارتی نظام کے حوالے سے افواہیں پھیلانے والوں کے پاس کوئی عوامی ایجنڈا نہیں ہے،صدارتی نظام کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں.انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ترجمان درخت گننے کے بجائے یہ بتائیں میاں صاحب ہسپتال میں اب تک داخل کیوں نہیں ہوئے؟ ووٹوں کی گنتی سے شکست خوردہ اور مایوس عناصر درختوں کی گنتی کر کے سیاسی نشہ پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس میں بھی ان کو شکست ہو گی۔انہوں نے کہا کہ بلین ٹری سونامی کے بارے میں اپوزیشن ارکان کی نام نہاد رپورٹ خیبرپختونخوا میں پولیو ڈرامے کی طرز پر ایک اور ڈرامہ ہے، حکومت کے سیاسی مخالفین نے یکطرفہ دورہ کرکے اپنی مرضی کی رپورٹ دی جو حقائق پر مبنی نہیں.

انہوں نے کہا کہ الیکشن ہارنے کے بعد میرے ورکرز چارپائیوں سے نہیں اٹھے، میں نے ان سے کہا کہ الیکشن ہارے ہیں حوصلے نہیں، پانی کی گہرائی کا اندازہ اس میں کودنے سے ہوتا ہے،جب ہم اقتدار سے باہر بیٹھے تھے تو ہمیں علم نہیں تھا کہ مک مکا کی سیاست  والوں نے اپنے مفادات کا تحفظ تو کیا  ہوگا لیکن پاکستان کے مفاد کو اس حد تک نقصان نہیں  پہنچایا ہوگا لیکن عمران خان معیشت کے سمندر میں پہنچے تو اندازہ ہوا کہ جو ہم سوچ رہے تھے اس سے کہیں زیادہ مسائل ہیں،سابقہ حکمرانوں نے معیشت کھوکھلا کیا اور اس  ملک کو قرضوں  کے سمندر میں غرق کرنے کی سازش ہوئی،عوام اور  ملک کے مفاد کو گروی رکھا، ادارے گروی رکھے یہاں تک کہ ایئر پورٹ موٹر وے کو گروی رکھ کر قرضے لیے گئے، ہمارے پاس یہی راستہ تھا کہ کسی طرح ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جائے،جب کوئی ملک دیوالیہ ہوجاتا ہے تو دنیا کا کوئی ملک اس کے ساتھ لین دین نہیں کرتا حتیٰ کہ وہ تنہا ہو کر رہ جاتا ہے ، ایسی قوموں کو وجود اور قومی سلامتی خطرے میں  پڑ جاتی ہے، اقتدار میں آنے کے بعد  ہم نے سب سے پہلے اس پر توجہ دی کہ کس طرح پاکستان کی شناخت کو بچایا جائے،ملک ہوگا تو آپ کی شناخت  اور بقا ہوگی،اگر ہم شروع سے ہی آئی ایم ایف کے پاس جاتے تو شرائط کچھ اور ہونی تھیں،اسی لیے ہم پہلے دوست ممالک کے پاس گئے اور اپنی معشیت کو سہارا دیا ،اب  جو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں اس کا مقصد یہی ہے کہ اپنے لوگوں کو ریلیف دیا جائے،دو تین ماہ تک ہمیں چیلنجز رہیں گے اس کے بعد بہتر پوزیشن میں آ جائیں گے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام دوست پالیسیوں پر عملدرآمد کر سکیں  گے جیسے ہی عملدرآمد ہوگا اس کے اثرات نظر آنا شروع ہو جائیں گے، چھ ماہ کے  اندر معیشت بہتر ہونا شروع ہوگی،وزیراعظم کا دورہ چین گیم چینجز ہوگا ،جب سی پیک کے تحت انڈسٹریل اور اکنامک زونز بنیں گے اور یہاں مینو فیکچرنگ ہوگی، گوادر معاشی حب بنے گا تو معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی، ایگریکلچر کے حوالے سے بھی چین کے ساتھ انگیج ہورہے ہیں،متبادل انرجی کے حوالے سے بھی ہمیں آگے بڑھنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم چین میں 22 کروڑ عوام کا مقدمہ لڑرہے ہیں، دورے کے دوران چین سے دفاعی حوالے سے بھی تعاون حاصل کیا جائے گا، لوکل انڈسٹری کے بھی تحفظ کی بات ہوئی، چین میں ایک پروگریسیو چہرہ سامنے آ رہا ہے،  ہم کسی جگہ جھک کر نہیں جا رہے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button