قومی

ایک دو تقریریں ہونگی پھروہ ہنگامہ ہو گا کہ ملک کی کوئی طاقت بھی برداشت نہیں کر سکے گی،علی احمد کرد

پی آئی سی حملہ کے بعد سینئر وکلاء کا شرمندگی کی بجائے ڈھٹائی کے ساتھ حملہ آوروں کادفاع

اسلام آباد(94 نیوز)  سپریم کورٹ بار کے سابق صدر علی احمد کرد نے نجی ٹی وی ایک ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ایک دو تقریریں ہونگی اور پھروہ ہنگامہ ہو گا کہ ملک کی کوئی طاقت بھی برداشت نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب وکلاء کو نہیں روکا گیا تو اسکا مطلب ہے اس کے پیچھے کوئی پلان ہے۔

تفیصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار کے سابق صدر علی احمد کرد نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب ایک دو تقرییں ہونگی اور پھر اس ملک میں وہ ہنگامہ ہو گا کہ اس ملک کی کوئی طاقت بھی برداشت نہیں کر سکے گی۔انھوں نے کہا کہ وکلاء کی بے عزتی کی گئی، انکو دیوار کے ساتھ لگایا گیا۔ انکا کہنا تھا کہ ہم مانتے ہیں کہ ہمارے سے غلطی ہوئی ہےلیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہر چیز کو ہمارے خلاف استعمال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وکلاء کو ہنگامہ کرنے سے نہیں روکا گیا تو اسکے پیچھے کوئی نہ کوئی سازش ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی جرم کر سکتا ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ اسکی بے عزتی کی جائے، میں ایک سینئر وکیل ہوں لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ مجھے عدالت میں ننگے پاؤں پیش کیا جائے یا میرے منہ پرکپڑا چڑھا کہ پیش کیاجائے، وکلاء کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس سے ان کی بے عزتی ہوئی ہے۔

اس سے قبل وکلاء تنظیموں نے سینئر قانون دان اعتزاز احسن پر پابندی لگا دی تھی، پی آئی سی ہسپتال  لاہور پر حملے کی مذمت کرنے پر راولپنڈی بار نے رہنما پیپلز پارٹی کے ضلعی بار اور ہائیکورٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔

گزشتہ روز لاہور میں پنجاب کے سب سے بڑے امراض قلب کے ادارے پی آئی سی پر حملہ کرنے کے بعد وکلاء نے بجائے شرمندگی کا اظہار کرنے کے ڈھٹائی کے ساتھ اپنے ساتھیوں کا دفاع کرنا شروع کر دیا۔گزشتہ روز کے افسوسناک واقعے پر سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے وکلاء کی طرز عمل کی شدید مذمت کی تھی۔ اب وکلاء نے گزشتہ روز کے واقعے کی مذمت کرنے پر اعتزاز احسن کو بھی نشانے پر رکھ لیا تھا۔ پی آئی سی ہسپتال لاہور پر حملے کی مذمت کرنے پر راولپنڈی بار نے رہنما پیپلز پارٹی کے ضلعی بار اور ہائیکورٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ جمعرات کے روز راولپنڈی بار کے وکلاء نے اجلاس بلایا تھا اور پھر فیصلہ کیا کہ آئندہ سے اعتزاز احسن کو راولپنڈی میں ضلعی اور ہائیکورٹ بار میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button