international

US can play role in reconciliation between Pakistan and India: Imran Khan

صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کرکے بہت خوش ہوں، صدر ٹرمپ صاف گو انسان لگے

Washington(94 news) وزیر اعظم عمران خان نے امریکی وی چینل فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کرکے بہت خوش ہیں، صدر ٹرمپ صاف گو انسان لگے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ وہ ایران کے مسئلے پر مصالحت کے حق میں ہیں، اور مصالحت کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، نہیں چاہتے ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھے، امریکہ ایران تنازعہ سے خطے کا امن اور معیشت متاثر ہونے کا خطر ہ ہے، ماضی میں امریکہ اور پاکستان میں بداعتمادی کی وجہ سے تعلقات کو نقصان ہوا، بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہش مند ہیں۔پاکستانی مسلح افواج پیشہ ور اور ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستان کا انتہائی جامع اور موثر جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم موجود ہے۔

ایٹمی ہتھیار کسی مسئلے کا حل نہیں۔ امریکہ واحد ملک ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

افغان مسئلے کو سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے، افغان طالبان کو حکومت کا حصہ بن کر عوام کی نمائندگی ملنی چاہیے۔ پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہشمند ہیں، جنگوں سے یہ خطہ پہلے ہی متاثر ہے۔ اس خطے میں ایک ارب سے زائد افراد رہتے ہیں اس لئے خطے میں مکمل امن اور خوشحالی چاہتے ہیں‘ ایٹمی ہتھیار کسی مسئلے کا حل نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کی اصل جڑ مسئلہ کشمیر ہے، امریکہ واحد ملک ہے جو پاکستان اور بھارت میں ثالثی کرا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل ہو جائے تو پاکستان اور بھارت مہذب ہمسائے کی طرح رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 72 سال سے حل طلب مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔ عمران خان نے کہا کہ تنازعات کے حل کیلئے ایٹمی جنگ کوئی ا?پشن نہیں، بھارت جوہری ہتھیار ترک کر دے،پاکستان بھی ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کریگا، پاکستانی مسلح افواج پیشہ ور اور ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔پاکستان کا انتہائی جامع اور موثر جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم موجود ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ شکیل آفریدی کی بات کرتا ہے تو ہم عافیہ صدیقی کا مسئلہ بھی اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں امریکہ سے بات ہو سکتی ہے۔ خطے میں دہشت گردی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قریبی اتحادی رہے ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 70 More than a thousand precious lives have been lost.

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button