Events / Seminars

آرمی پبلک سکول کے شہدا ء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، کمشنر

16 دسمبرپاکستان کی تاریخ میں یوم سیاہ کی حثیت رکھتا ہے، ڈپٹی کمشنر

Faisalabad (94 news) آرمی پبلک سکول کے شہدا ء کی عظیم قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا کیونکہ انہوں نے ظلم وبربریت کا جرات سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنے لہو سے امن کی شمعیں روشن کیں۔ یہ بات ڈویژنل کمشنرعشرت علی نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے زیر اہتمام گورنمنٹ ٹیکنیکل ہائی سکول میں آرمی پبلک سکول پشاور کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ڈپٹی کمشنر محمد علی،سی ای او ایجوکیشن علی احمد سیان،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹرز عفیفہ شاجیہ،محکمہ تعلیم کے افسران،تعلیمی اداروں کے ہیڈٹیچرز،اساتذہ اور بڑی تعداد میں طالب علم اس موقع پر موجود تھے۔ ڈویژنل کمشنر نے آرمی پبلک سکول کے شہداکے خاندانوں کے حوصلے واستقامت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دلخراش واقعہ پر دل آج بھی خون کے آنسو رورہا ہے۔انہوں نے جذباتی انداز میں سانحہ پشاور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے شہداء نے پاکستانی قوم کو نیا عزم دیا۔انہوں نے شہدا کو خراج عقیدت اور دہشت گردی کے خلاف پیغام کو اجاگر کرنے کے لئے طالب علموں کی طرف سے پیش کردہ ٹیبلو‘ خاکے اور نغموں کو انتہائی متاثر کن قرار دیتے ہوئے ان کی عمدہ پرفارمنس کی تعریف کی۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ 16 دسمبرپاکستان کی تاریخ میں یوم سیاہ کی حثیت رکھتا ہے اور آرمی پبلک سکول میں دہشتگردی کا افسوسناک واقعہ دنیا کی تاریخ کا بدترین ظلم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ نے پوری قوم کو غمگین کردیا اور آج بھی یہ زخم تازہ ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے جرات اور بہادری کے ساتھ حصول علم کی شمع روشن رکھنے والے طالب علموں کی ہمت وبہادری کو داد دی۔سی ای او ایجوکیشن نے کہا کہ سانحہ پشاور اگرچہ گہرا قومی درد ہے لیکن اس کرب سے گزر کر ہم دہشت گردی کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ہیں جو کہ شہداء کی قربانیوں کا ثمر ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے شہداء کا قوم پر احسان ہے جن کے خون کا قرض چکانے کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔اس موقع پر شہدا کی ارواح کے ایصال ثواب کے لئے قرآن فاتحہ و خوانی اور شہدا کی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئیں۔اس موقع پر طالب علموں نے انتہائی جذباتی انداز میں طلباء کی شہادتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ظلمت اور بربریت کے ذریعے درس گاہ کو مقتل گاہ بنانے والے اپنے انجام کو پہنچ گئے۔انہوں نے ٹیبلو اور خاکوں کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف نفرت کو بھی اجاگر کیا۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button